آکوپائی وال سٹریٹ تحریک کا ایک سال ایک سال پہلے’’آکوپائی وال سٹریٹ‘‘ تحریک نے عوامی شعور میں جنگل کی آگ کی طرح بھڑک اٹھی تھی۔اسی قسم کے احتجاج پچھلے کچھ مہینوں میں دوبارہ منظم اور متحرک کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن ابھی تک یہ اپنی جڑیں نہیں بنا سکی۔ آکوپائی وال سٹریٹ کی ان نئی کاوشوں کو دو ہفتے بیت جانے کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ محض علاقائی تحریک ہے جو کوئی حقیقی دھماکہ نہیں کرپائے گی۔ لیکن جب نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے آکوپائی احتجاجیوں پر گھیراؤ اور چھڑکاؤ کی تصاویر ٹی وی چینلز اور فیس بک پردکھائی دیتی ہیں تو یوں لگتا ہے جیسے ’’ تنکے نے اونٹ کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے‘‘۔ Zuccotti Park پر قبضے نے لاکھوں امریکی شہریوں کو دکھایا کہ وہ ملک میں چلنے والے معاشی، سیاسی نظام اورعمومی سماجی زوال اور ٹھہراؤ...
سیاسی بے حسی اور پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان کے مجبور و محکوم عوام پر چھائی سیاسی بے حسی، سماج میں سرائیت شدہ گہری پژمردگی اور نا امیدی کا اظہار ہے۔آج سے پانچ برس قبل 18اکتوبر2007ء کو بے نظیر بھٹو کی جلا وطنی سے واپسی نے عوا م میں ایک نئی امید جگا دی۔ کراچی میں ہونے والا عظیم استقبال اوراس کے بعد کی انتخابی مہم نے جو ایک شہ زور تحریک کی شکل اختیار کر گئی، اقتدار کے ایوانوں میں بھونچال پربا کر دیا۔ گھبراہٹ کے عالم میں رجعتی حلقوں نے اس طوفان کے مرکز کا خاتمہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ بے نظیر بھٹو اس...
کراچی اور لاہور میں محنت کشوں کی ہلاکتیں: رحیم یار خان میں تعزیتی اجلاس بلدیہ ٹاؤن کراچی اور پلاسٹک فیکٹری لاہور کے شہدا کا بدلہ صرف استحصالی نظام کو بدل کر ہی لیا جا سکتا ہے۔سرمایہ دار اپنے شرح منافع میں اضافے کی خاطر انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔مزدوروں کے حقوق اور تحفظ کے لئے بنائے گئے حکومتی ادارے ایک ڈھونگ ہیں۔اسمبلیوں میں بیٹھے سرمایہ داروں اور جاگیرداروں سے اچھائی کی کوئی توقع مزدوروں کو نہیں ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کیمپین کی طرف سے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کراچی اور لاہور کے شہداء کے لئے منعقد کئے گئے تعزیتی ریفرنس میں خطاب کرتے ہوئے پارس جان، قمرالزماں خان، سیدزمان، احسان قادری، مسعود افضل، ڈاکٹر اسلم نارو، نعیم مہاندرا، حیدر چغتائی، عبدالرؤف، خلیل بخاری، محمد بوتا، محبوب خان، غلام ربانی بلوچ،...
اداریہ جدوجہد: 18 اکتوبر کی شکست 2007ء میں آمریت اور جمہوریت کا ایک بے ہودہ ملغوبہ بکھرنے لگا تھا۔ معاشی شرح نمو کا تیز ابھار آٹھ سالوں میں سماج میں تضادات کو مٹانے کی بجائے ان کو بھڑکا گیا تھا۔ہر روز 10 ہزار انسان غربت کی لکیر سے نیچے گر رہے تھے۔زندگی مزید اجیرن ہو کر رہ گئی تھی۔ سماج میں اضطراب اور اور ہلچل تیز ہو رہی تھی۔ دہشت گردی کی سامراجی جنگ پورے معاشرے میں خلفشار کو بڑھا رہی تھی۔اس معاشی سماجی اور اقتصادی بحران میں شدت سے حکمرانوں کے ایوان لرزنا شروع ہو گئے تھے۔اس سرمائے کی استحصالی جمہوریت کی متوالی سول سوسائٹی حرکت میں آگئی تھی۔ جابر انہ ریاست کے ایک ہی مقصد اور کردار کے حامل اداروں کے باہمی تضادات جو سماج میں ابھرتے ہوئے لاوے سے پھٹ رہے تھے وہاں عدلیہ کی آزادی کے نام پر اسی نظام کو آسرا دینے...
وینزویلا: انقلاب کی حاصلات کا عوامی دفاع، سوشلزم کی طرف بڑھنے کا وقت آن پہنچا ہے 7اکتوبر، بروز اتوار ہونے والے انتخابات میں وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز ایک بار پھر اپنے حریف ہینرک کیپریلس کے 44.54فیصد کے مقابلے میں 54.84فیصدووٹ لے کر مناسب مارجن کے ساتھفتح سے ہمکنار ہوئے۔بولیوارین انقلاب کے سفر میں یہ ایک اور اہم فتح ہے جسے انقلاب کو منزلِ مقصود تک پہنچانے کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔
حصہ اول: چے گویراکون تھا اور کس مقصد کے لئے لڑا؟ آج پوری دنیا میں انقلابی نوجوان، حریت پسند اور محنت کش چے گویرا کی 45ویں برسی منا رہے ہیں۔8اکتوبر1967ء کوCIAکی اطلاع پربولیویا کے 1800سے زائد سپاہیوں نے ’یورو روائن‘کے علاقے میں واقع چے گویرا کے گوریلا کیمپ کا محاصرہ کر لیا۔چے کے بہت سے ساتھی اس لڑائی میں مارے گئے اور وہ خود، دو گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیاجس کے بعد اسے گرفتار کر کے ’لا ہیگویرا‘ میں واقع عارضی فوجی چوکی میں لایا گیا۔گرفتاری کے بعد چے نے انٹیلی جنس افسروں کے کسی سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔اگلے دن 9اکتوبر کی دوپہر کو بولیویا کے صدر رین بیرینٹوس کے حکم پر، چے کو گولی مار کے قتل کر دیا گیا۔مرنے سے کچھ منٹ پہلے ایک بولیوین سپاہی نے چے سے پوچھا ’’کیا تم اپنی لافانی زندگی کے بارے میں سوچ رہے ہو؟‘‘، چے نے...
نیشنل یوتھ مارکسی سکول (سمر) 2012ء؛ مکمل رپورٹ سوات ایسی جگہ ہے جو لوگوں کے لئے طالبان اور مذہبی انتہا پسندی کے حوالے سے جانی جاتی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ پہلے طالبان اور مذہبی انتہا پسندوں کی آماجگاہ رہی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ اس کہ ایک لمبے عرصے تک یہ خطہ پاکستانی فوج اور اس کے اپنے ہی پیدا کردہ خونی درندوں کے درمیان میدان جنگ بنا رہا ہے۔ لیکن اس لڑائی کے دوران بھی وہاں پر موجود کامریڈز نے اس عمل کی حقیقت کو ہر ایک موقع پر لوگوں کے سامنے ایکسپوز کیا اور وہاں کے غریب عوام کے ساتھ کھڑے رہے اور جبر کا نشانہ بھی بنتے رہے۔ مگر اب وہی خطہ مارکسی نظریات اور قوتوں سے لیس ہو رہا ہے اور اس سلسلے میں 13، 14 اور 15جولائی کو تین روزہ نیشنل مارکسی سکول کا انعقاد سوات میں کیا گیا۔جس میں پورے پاکستان سے 225کامریڈز شامل...
فرانس کا صدر فرینکو اولاندے؛ سرمایہ داری کارضاکار قیدی مئی میں ہالینڈے کے اقتدار میں آنے کے بعدسے فرانس میں بیروزگاری کی شرح ہر مہینے تیزی سے بلند ہوتی چلی جارہی ہے۔اس وقت یہاں بیروزگاروں کی تعدادتیس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔اگر ہم ان میں وہ لوگ بھی شمارکرلیں کہ جو محض چند گھنٹوں کی جاب کررہے ہیں یا جنہیں کوئی باقاعدہ روزگار میسر نہیں ہے تو یہ تعدادساڑھے چارملین تک جا پہنچتی ہے۔اندازہ لگایاگیاہے کہ مزید دس لاکھ افراد روزگار سے باہرہیں۔وہ مراعات سے بھی محروم ہیں اور ان کی رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی۔اس بات کے بہت ہی کم امکان ہیں کہ مستقبل قریب تک بیروزگاری کی شرح میں یہ اضافہ کسی طور بھی کم ہو پائے گا۔آنے والے دنوں میںCitro235n-PSAآٹھ ہزار روگار ختم کررہی ہے،جبکہ ائرفرانس بھی پانچ ہزار روزگار ختم کرنے کا ارادہ کئے ہوئے ہے۔ان کے...
انقلابِ وینزویلا فیصلہ کن موڑ پر آج 7اکتوبر 2012ء کو وینزویلا میں ہو رہے انتخابات تاریخ ساز اہمیت کے حامل ہیں۔ ان انتخابات کے تنائج کے اثرات نہ صرف وینزویلا اور لاطینی امریکہ کے لیے انتہائی اہم ہوں گے بلکہ ان سرحدوں کے پار بہت دور تک عوام کے شعور اور طبقاتی جدوجہد کی رفتار پر اثر انداز ہوں گے۔یہ حادثاتی طور پر یا محض کوئی اتفاق نہیں ہے کہ مغربی سامراجی ممالک کے حکمران اشرافیہ کے ماہرین، منصوبہ سازوں اور میڈیا کی ان انتخابات کے نتائج میں بہت زیادہ دلچسپی اور توجہ مرکوز ہے۔ ان کی جانب سے شاویز کو ڈکٹیٹر، جابر، مطلق العنان حاکم، منشیات کا سوداگر، امریکہ کا دشمن اور دہشت گردجیسے القابات سے نوازا گیا ہے۔ان کی پیش کردہ تصویر کے مطابق وینزویلاایک پر تشدداور غیر محفوظ ملک ہے جہاں جرائم، کرپشن اور افرا تفری کا راج...
وینزویلا میں انتخابات: اتنے بازو، اتنے سر گزشتہ شام سرمایہ داروں کا دلال میڈیا جس وقت تصویر کا دوسرا رخ پیش کرنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا، ہوگو شاویز کی الیکشن کیمپین کے اختتام پر مرکزی کاراکاس کی شاہراہیں سرخ طوفان کی زد میں تھیں۔
تہران میں ایک بار پھر عوامی مظاہرے آج 3اکتوبر کو اچانک شروع ہونے والے بڑے مظاہرے میں ہزاروں افراد تہران کے بازار میں سڑکوں پر نکل آئے۔نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین پورے بازار میں پھیل گئے اور ایک بنک کی عمارت کو تباہ کر دیا۔مظاہرے دراصل حالیہ عرصے میں ہونے والی تیز ترین مہنگائی، ایرانی ریا ل کے انہدام اور حکومت کی جانب سے ان دونوں حقیقتوں کو تسلیم نہ کرنے کے خلاف تھے۔
بھگت سنگھ کی انقلابی میراث 28ستمبر کو بر صغیر کے معروف ترین انقلابی بھگت سنگھ کا 105واں یومِ پیدائش تھا۔ لڑاکا جدوجہد کے ذریعے انقلابی تبدیلی اور برطانوی راج کا تختہ الٹنے کی اس کی دلیرانہ جدوجہد کئی نسلوں کو متاثر کیا ہے۔ 23مارچ 1931ء کی صبح طلوعِ آفتاب کے وقت،23 برس کی کم سن عمر میں سامراجی غاصبوں نے بھگت سنگھ کو موت کی نیند سلا دیا، لیکن وہ اس خطے کی طبقاتی جدوجہد کی تاریخ میں امر ہو گیا۔ مارکسی تھیوری کو سمجھنے اورانقلابی کیڈر بنانے کے لیے قید اورشدید سیاسی سرگرمی کے دوران اپنے ساتھیوں کی تربیت کرنے کا جذبہ اس کی ان تھک جدوجہد کا خاصا تھا۔
مرتضیٰ بھٹو کی اصل جدوجہد کیا تھی؟ سولہ برس قبل 20ستمبر1996ء کی شام جب رات میں ڈھل رہی تھی، اس وحشی ریاست نے بیالیس سالہ میر مرتضیٰ بھٹو کا بدن گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ اسے پاکستانی سیاست کی سب سے معروف رہائش گاہ ، اس کے گھر 70کلفٹن کراچی کے سامنے اسکے چھ ساتھیوں کے ہمراہ موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔اس پر ستم یہ ہے کہ اس وقت اس کی بہن ملک کی وزیر اعظم اور چیف ایگزیکٹیو تھی۔ اس دن سے سازش کی ان گنت تھیوریاں (Conspiracy Theories)اور الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن کوئی بھی مجرم پکڑا نہیں گیا اور نہ ہی کوئی قانونی کاروائی ہوئی ہے ۔ ریاستی اداروں کے جن افراد کو اس قتل میں نامزد اور گرفتار کیا گیا تھا وہ آج بھی آزاد پھر رہے ہیں۔
کراچی اور لاہور کی فیکٹریوں میں آتشزدگی سے سینکڑوں مزدوروں کی ہلاکت پر پی ٹی یو ڈی سی کی ملک گیر احتجاجی و تعزیتی تقریبات Urdu version of PTUDC takes up cause of workers killed in Karachi and Lahore factories with condolence references and protest (September 21, 2011). Updated October 3, 2012.
اسلام مخالف فلم: عیسائی اور اسلامی بنیاد پرستی کا بھائی چارہ امریکہ میں رجعتی عیسائی بنیاد پرستوں کی جانب سے’’مسلمانوں کی معصومیت‘‘ نامی ایک گھٹیا، بے ہودہ اور اسلام مخالف فلم جسے جولائی میں انٹر نیٹ پر لگایا گیا، کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے ہو رہے ہیں جن میں امریکی سفارت خانوں پر حملے اور لیبیا میں بن غازی میں امریکی کونسل خانے کے چار سفارت کاروں کا قتل بھی شامل ہے۔ہم ان سب کی وجوہات کا جائزہ لیں گے۔