پاک عرب آئل ریفائنری کے برطرف ملازمین کا احتجاجی مظاہرہ Urdu Share TweetUrdu translation of Protest of the sacked workers of Pak Arab Oil Refinery (07 November 2011).سیاسی انتشار کی اس کیفیت میں سب سے زیادہ مسائل کا شکار محنت کش طبقہ ہے، خاص طور پر اپنے حقوق کی آواز بلند کرنے والے کو اس نظام کے گماشتے کڑی نظروں سے دیکھتے ہیں اور ایسے خوددار انقلابی وکروں کو نوکریوں سے برطرف کرنا پرائیویٹ اداروں کا وطیرہ بن چکا ہے۔ کچھ یہی صورتحال پاک عرب آئل رئفائنیری (PARCO) کے محنت کشوں کے ساتھ پیش آئی جنہیں کچھ عرصہقبل اپنے جائز مطالبات اور یونین بنانے کے مطالبے پر انتظامیہ نے بغیر کوئی وجہ بتائے نوکریوں سے برطرف کردیا۔پارکو کے ان برطرف ملازمین نے اپنے مسائل کے حل کے لئے اپنی یونین (مزدور انصاف یونین) رجسٹرڈ کرائی جسے پارکو انتظامیہ اوچھے ہتھکنڈوں سے تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے۔اور اسکے ساتھ ساتھ مزدوروں کو ہراساں کرنے، ان مزدوروں کے ہر قسمی احتجاج کو روکنے کے لئے مقامی انتظامیہ سمیت ہر قسم کی آشیر باد پارکو کو ہی حاصل ہے۔لیکن محنت کش ان تمام ہتھکنڈوں سے دلبرداشتہ ہونے کی بجائے آج دن تک احتجاج، پریس کانفرنسز سمیت ماتحت اور یکطرفہ نام نہاد آزاد عدلیہ کو بھی آزما چکی ہے۔ لیکن ہنوز کہیں شنوائی نہ ہوسکی۔ان محنت کشوں نے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC)کے کامریڈز کے ساتھ یکجہتی کے لئے رابطہ کیا ۔جس کے بعد ہر سطح پر اس آوازبلند کی گئی اور اسی سلسلے میں آج مورخہ یکم نومبر 2011ء بروز منگل پارکو کے تمام محنت کش غازی گھاٹ چوک پر جمع ہوئے جن کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے نوجوانوں، کسانوں سمیت مختلف ٹریڈ یونینز کے محنت کشوں نے وسیع تعداد میں شرکت کی۔ محنت کشوں نے پہلے ایک ریلی نکالی جو پارکو ہاؤسنگ کالونی گیٹ پر جا کے جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ریلی کے آغاز سے پارکو انتظامیہ، سرمایہ دارانہ، جاگیر دارانہ نظام کے خلاف نعروں نے ماحول کو گرما دیا اور رفتہ رفتہ عام لوگ اس میں شامل ہونا شروع ہوگئے اور پارکو کالونی گیٹ تک ایک بڑے مجمع کی شکل بن گئی۔شرکا پارکو انتظامیہ کیخلاف بہت غصے میں تھے اور سرمایہ داری،مردہ بارد، جاگیر داری، مردہ باد، پارکو انتظامیہ ، مردہ باد، پارکو کے محنت کشوں کو بحال کرو۔ہم چھین کے لیں گے حق اپنا۔جینا ہے تو لڑنا ہوگا۔انقلاب انقلاب،سوشلسٹ انقلاب جیسے نعرے لگاتے ہوئے شہر کی مختلف شاہراہوں سے گزرے تو سماں بن گیا۔ ریلی کے بعد جلسے سے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئن کے کامریڈ شہریار خان نے سرمایہ دارانہ نظام کی زبوں حالی سے اپنی بات شروع کی اور پوری دُنیا میں ہونے والے مظاہروں اور محنت کش تحریک پربات کی اور کہا کہ اگر پارکو انتظامیہ نے محنت کشوں کو بحال نہ کیا تو ہم OCCUPY WALLSTREETکی طرح OCCUPY PARCOتحریک شروع کریں گے اور ہم محنت کش یہ کر کے دکھانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ رضا خان گرمانی صدر مزور انصاف یونین نے شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کیا،اور پارکو انتظامیہ کو خبردار کیا کہ جلد مزدوروں کی بحالی عمل میں نہ لائی گئی تو کراچی سے لے کر خیبر تک پورے ملک میں احتجاج ہوں گے ۔ میاں عامر سلطان گورائیہ نے اپنے خطاب میں اپنے ساتھیوں سمیت ہر قسم کی قانونی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ کامریڈ حمید اختر یونائیٹڈلیبر یونین TMAکوٹ ادو نے کہاکہ آج کا محنت کش اکیلا نہیں ہے۔ اور ہم پارکو انتظامیہ کی غنڈہ گردی کے خلاف ایک آواز ہو کر لڑیں گے،دیگر مقررین میں ڈاکٹر ساجد، مروت ویلفئیر سوسائٹی کے صدر سفی الدین، یوتھ پارلیمنٹ کے صدر جمیل خان، چوہدری آصف گجر اور سیف الدین وٹو شامل تھے جنہوں نے پارکو کے محنت کشوں کی اس جدوجہد میں مکمل ساتھ دینے کا اعادہ کیا۔ آخر میں پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین (PTUDC)، بے روز گار نوجوان تحریک(BNT)، یوتھ فار انٹرنیشنل سوشلزم(YFIS)اور عالمی مارکسی رحجان(IMT) کے رہنماؤں نے پارکو کے محنت کشوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے کمپئن چلانے کا اعلان کیا اور تمام محنت کشوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے اس تحریک میں شمولیت کی دعوت دی۔اور عید کے فوراً بعد TMA کوٹ ادو ہال میں ضلع مظفر گڑھ کی تمام ٹریڈ یونینز اور محنت کشوں کی نمائیندہ تنظیمیوں کے نمائیندوں پر مشتمل ایکشن کمیٹی کا اجلاس کرنے کا اعلان کیا گیا جس میں پارکو کے محنت کشوں سے اظہار یکجہتی کے اور محنت کش تحریک کا لائحہ عمل بنایا جائے گاSource: Chingaree.com (Pakistan)